لاہور:ٹیم نے ٹائٹل جیتنے کے لیے بہت محنت کی تھی اور ایک جان ہو کر کھیلے تھے۔ ایک ڈراپ کیچ اور 3 چھکوں نے پوری صورتحال تبدیل کردی۔ کرکٹ صرف نوکری نہیں عشق ہے۔ٹی 20ولڈکپ میں سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے شکست کے بعد کچھ لڑکوں نے تو گرانڈ میں ہی رونا شروع کردیاتھا ۔حسن علی کا کہنا تھا کہ جو کوئی ڈریسنگ روم میں آتا وہ رو رہا ہوتا تھا ۔
قومی ٹیم کے بولر حسن علی نے پوڈ کاسٹ انٹرویو میں ٹی 20ورلڈ کپ کے سیمی فائنل سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا سے شکست کے بعد کچھ لڑکوں نے تو گرانڈ میں ہی رونا شروع کردیا۔ ڈریسنگ روم میں ہرشخص بلک بلک کر رو رہا تھا۔ سینئر کھلاڑی جونئیر کھلاڑیوں کو چپ کرواتے رہے۔
حسن علی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت جو بھی ڈریسنگ روم میں آتا روئے بغیر نہیں رہ سکتا تھا کیونکہ ماحول ہی ایسا تھا۔
